میوچل فنڈز کی اقسام
میوچل فنڈز مختلف اقسام میں دستیاب ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہیں رسک کے اعتبار سے سمجھا جائے۔ یہاں رسک کی بنیاد پر اہم ترین اقسام کی وضاحت درج زیل ہے:
1) منی مارکیٹ فنڈز (Money Market Funds)
منی مارکیٹ فنڈ میوچل فنڈز کی سب سے کم رسک والی قسم ہے۔ ان فنڈز میں آپ کا اصل سرمایہ عموماً محفوظ رہتا ہے اور اس پر معمول کے مطابق منافع حاصل ہوتا رہتا ہے۔
یہ فنڈز قلیل مدتی قرضوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جیسے ٹریژری بلز اور تجارتی پیپرز۔ اگرچہ ان فنڈز کے ذریعے حاصل ہونے والا منافع معمول کے مطابق اور کم ہوتا ہے، لیکن یہ آپ کی سرمایہ کاری کو محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ایسے افراد جو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کو سمجھنے یا رسک لینے سے گریز کرتے ہیں، انہیں صرف منی مارکیٹ فنڈز میں ہی سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
2) انکم فنڈز (Income Funds)
انکم فنڈز درمیانے درجے کے رسک والے فنڈز ہیں۔ ان فنڈز میں ایک حصہ منی مارکیٹ میں ہی سرمایہ کاری کی جاتی ہے تاکہ رسک کم رہے، جبکہ باقی حصہ بانڈز اور سیکیورٹیز میں لگایا جاتا ہے تاکہ منافع کو بڑھایا جا سکے۔
ان فنڈز میں جیسے منافع بڑھ سکتا، وہیں مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق آپ کا سرمایہ نیچے بھی آ سکتا ہے۔ وہ افراد جو کچھ پیسہ رسک کے ساتھ انویسٹ کر سکتے ہیں اور طویل مدتی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، وہ ان فنڈز میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
3) ایکویٹی فنڈز (Equity Funds)
یہ فنڈز سب سے زیادہ رسک والے ہوتے ہیں کیونکہ یہ فنڈز تمام پیسے سے اسٹاکس، سیکیورٹیز اور شئیرز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے بڑھنے سے منافع تیز اور زیادہ ہوتا ہے، جبکہ مارکیٹ کے گرنے سے منافع میں کمی اور نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
وہ افراد جو اپنی سرمایہ کاری کو طویل مدتی اور مکمل رسک کے ساتھ انویسٹ کر سکتے ہیں اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کو دیکھ اور سمجھ سکتے ہیں، انہیں ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
مجموعی طور پر، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری اور رسک کے لحاظ سے تین بڑی اقسام ہیں جن کی وضاحت اوپر کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ ضروری نہیں کہ آپ صرف ایک فنڈ منتخب کریں، بلکہ آپ مختلف فنڈز میں سرمایہ کاری کر کے رسک کے مطابق اپنا پورٹ فولیو متعدد اور جملہ اقسام پہ مشتمل بنا سکتے ہیں۔
مثلاً، اگر کوئی شخص مکمل طور پر رسک سے بچنا چاہتا ہے، تو اسے صرف منی مارکیٹ فنڈز میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے اور اپنی بچت کو آہستہ آہستہ بڑھتے دیکھنا چاہیے۔
جب وہ محسوس کرے کہ کچھ پیسہ ایسا ہے جس کی فوری ضرورت نہیں اور اس پر کچھ رسک لے سکتا ہے، تو وہ اتنے پیسے سے منی مارکیٹ فنڈز سے انکم فنڈز میں منتقل ہو سکتا ہے۔
اسی طرح جب اسے لگے کہ اس کے پاس لانگ ٹرم مکمل رسک کے قابل کچھ پیسہ ہے، تو وہ اس پیسے کو ایکویٹی فنڈز میں لگا سکتا ہے۔
گویا آپ وقت کے ساتھ ساتھ مختلف فنڈز میں سرمایہ کاری کر کے اپنی بچت کو بڑھا سکتے ہیں اور مختلف فنڈز میں ایکسپوژر حاصل کر سکتے ہیں۔
انتباہ: یہ صرف عمومی معلومات ہیں اور انہیں کسی بھی مالی مشورے کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔ کسی بھی سرمایہ کاری سے پہلے کسی مالی مشیر سے ضرور مشورہ لیں۔
(شعیب محمد)