تخطي للذهاب إلى المحتوى
افکارنو
  • مرکزی صفحہ
  • مضامین اور تحریریں
    • قرآن
    • حدیث و تاریخ
    • سیرت
    • صحابہ کرام
    • عقیدہ و احکام
    • نقد و نظر
    • مالیات
    • متفرقات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
افکارنو
      • مرکزی صفحہ
      • مضامین اور تحریریں
        • قرآن
        • حدیث و تاریخ
        • سیرت
        • صحابہ کرام
        • عقیدہ و احکام
        • نقد و نظر
        • مالیات
        • متفرقات
      • ہمارے بارے میں
    • رابطہ

    پورا قرآن کیا تھا؟

  • كافة المدونات
  • قرآن
  • پورا قرآن کیا تھا؟
  • 22 يناير 2025 بواسطة
    شعیب محمد

    پورا قرآن کیا تھا؟

    حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں:
    "لا یقولن احدکم قد اخذت القرآن کلہ وما یدریہ ما کلہ؟ قد ذهب منه قرآن کثیر، ولکن لیقل: قد اخذت منه ما ظہر منه."
    "تم میں سے کوئی یہ نہ کہے کہ میں نے پورا قرآن سیکھ لیا ہے، کیونکہ اسے نہیں معلوم کہ پورا قرآن کیا تھا؟ قرآن کا ایک بڑا حصہ ختم ہو چکا ہے۔ بلکہ اسے یہ کہنا چاہیے کہ میں نے اس قرآن کا وہ حصہ سیکھ لیا ہے جو ظاہر ہے۔"
    (سنن سعید بن منصور، ج2 ص432، رقم 140 / فضائل القرآن لأبي عبید، ص 320)

    محقق الدكتور سعد بن عبد الله الحميد نے روایت کو "سنده صحيح" قرار دیا ہے۔

    بہت سے علماء و شارحین "قرآن کا ایک بڑا حصہ ختم ہو چکا ہے" سے مراد منسوخ آیات لیتے ہیں۔ سوال یہ ضرور پیدا ہوتا ہے کہ اگر منسوخ آیات کی وجہ سے یہ کہنا درست نہیں کہ ہم نے مکمل قرآن سیکھ لیا تو انہی منسوخ آیات کی وجہ سے پھر یہ کہنا کیسے درست ہے کہ ہم نے مکمل قرآن محفوظ کر لیا؟

    چنانچہ اگر یہ بات سیکھنے کے لئے ایسی ہے تو محفوظ ہونے کے لئے بھی ایسی ہے۔ منسوخ آیات کی تاویل سے بھی حضرت عبداللہ بن عمر کے مطابق تو پھر صرف یہ کہنا چاہیے کہ مَیں نے اس قرآن کا وہ حصہ سیکھ لیا اور محفوظ کیا ہے جو اس میں ظاہر ہے اور یہ نہیں کہنا چاہئے کہ ہمارے پاس مکمل قرآن موجود ہے کیونکہ کسی کو نہیں پتا کہ مکمل پورا قرآن کیا تھا؟

    واللہ اعلم

    (شعیب محمد)


    في قرآن
    # اسلامی مسائل تاریخ اسلام قرآن
    قرآن اور سائنس

    یہ ویب سائٹ علمی جستجو، مطالعہ اور فکری مباحث کو فروغ دینے کے مقصد سے قائم کی گئی ہے۔ یہاں آپ کو مذہب، تاریخ، عقیدہ و مسائل اور معاشی و مالی معاملات سے متعلق مضامین پیش کیے جاتے ہیں، تاکہ قاری اپنے علم میں اضافہ کرے اور مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کر سکے۔ ہماری کوشش ہے کہ مواد سادہ، قابلِ فہم اور تحقیق پر مبنی ہو، تاکہ یہ ہر سطح کے قارئین کے لیے مفید ثابت ہو۔

    رابطہ کیجئے

    اس ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تحریریں  لکھنے والوں کی ذاتی آراء اور مطالعہ پر مبنی ہیں۔ کسی بھی ادارے، تنظیم یا جماعت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ قاری اپنی سمجھ بوجھ اور تحقیق کے مطابق مواد سے استفادہ کرے۔

    • afkarenau@protonmail.com 
    Copyright © Company name
    مشغل بواسطة أودو - إنشاء موقع إلكتروني مجاني