تخطي للذهاب إلى المحتوى
افکارنو
  • مرکزی صفحہ
  • مضامین اور تحریریں
    • قرآن
    • حدیث و تاریخ
    • سیرت
    • صحابہ کرام
    • عقیدہ و احکام
    • نقد و نظر
    • مالیات
    • متفرقات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
افکارنو
      • مرکزی صفحہ
      • مضامین اور تحریریں
        • قرآن
        • حدیث و تاریخ
        • سیرت
        • صحابہ کرام
        • عقیدہ و احکام
        • نقد و نظر
        • مالیات
        • متفرقات
      • ہمارے بارے میں
    • رابطہ

    مولد النبی ﷺ

  • كافة المدونات
  • سیرت
  • مولد النبی ﷺ
  • 16 سبتمبر 2024 بواسطة
    شعیب محمد

    مولد النبی ﷺ

    قرآن میں ارشاد ہوا:

    "وہی ہے جس نے اَن پڑھوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا کہ ان پر اس کی آیتیں پڑھتے ہیں اور انہیں پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب و حکمت کا علم عطا فرماتے ہیں اور بیشک وہ اس سے پہلے ضرور کھلی گمراہی میں تھے۔"
    (سورة الجمعة: 2 / ترجمہ مولانا احمد رضا خان بریلوی)

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعثت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا:
    "اور اللہ نے زمین والوں کی طرف نظر فرمائی تو اہل کتاب کے بچے کُھچے (چند) لوگوں کے سوا باقی عرب اور عجم سب پر سخت ناراض ہوا۔۔۔۔"
    (صحیح مسلم، رقم 2865، دارالسلام 7207)
    گویا بعثت نبوی کے وقت خدا کی نظر میں پوری روئے زمین پہ عرب و عجم سب گمراہ تھے اور خدا سب سے ناراض تھا۔ صرف اہل کتاب میں ہی گنتی کے چند لوگوں کو خدا کا قرب حاصل تھا۔

    اہل کتاب کے چند لوگوں کے علاوہ روئے زمین پہ سب سے ناراضگی کے باوجود خدا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتخاب کیسے فرمایا، اس کے بارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    "اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے کنانہ کو منتخب کیا اور کنانہ میں سے قریش کو منتخب کیا اور قریش میں سے بنو ہاشم کو منتخب کیا اور بنو ہاشم میں سے مجھ کو منتخب کیا۔" (صحیح مسلم، رقم 2276، دارالسلام 5938)

    نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    "اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا، اس نے اس میں سے دو گروہوں کو پسند کیا، اور مجھے ان میں سب سے اچھے گروہ میں پیدا کیا، پھر اس نے قبیلوں کو چنا اور مجھے بہتر قبیلے میں سے کیا، پھر گھروں کو چنا اور مجھے ان گھروں میں سب سے بہتر گھر میں رکھا، تو میں ذاتی طور پر بھی ان میں سب سے بہتر ہوں اور گھرانے کے اعتبار سے بھی بہتر ہوں۔"
    (سنن ترمذی، رقم 3607 / مستدرک حاکم، رقم 5077)

    (شعیب محمد)

    في سیرت
    # اسلام تاریخ اسلام سیرت النبی
    حضرت عائشہ پہ تہمت کا بیان

    یہ ویب سائٹ علمی جستجو، مطالعہ اور فکری مباحث کو فروغ دینے کے مقصد سے قائم کی گئی ہے۔ یہاں آپ کو مذہب، تاریخ، عقیدہ و مسائل اور معاشی و مالی معاملات سے متعلق مضامین پیش کیے جاتے ہیں، تاکہ قاری اپنے علم میں اضافہ کرے اور مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کر سکے۔ ہماری کوشش ہے کہ مواد سادہ، قابلِ فہم اور تحقیق پر مبنی ہو، تاکہ یہ ہر سطح کے قارئین کے لیے مفید ثابت ہو۔

    رابطہ کیجئے

    اس ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تحریریں  لکھنے والوں کی ذاتی آراء اور مطالعہ پر مبنی ہیں۔ کسی بھی ادارے، تنظیم یا جماعت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ قاری اپنی سمجھ بوجھ اور تحقیق کے مطابق مواد سے استفادہ کرے۔

    • afkarenau@protonmail.com 
    Copyright © Company name
    مشغل بواسطة أودو - إنشاء موقع إلكتروني مجاني